خدارا میرے وطن پہ رحم کرو
پچھلی دو دہائیوں سے پاکستان میں کبھی بہادر کمانڈو، کبھی تجربہ کار اور کبھی ایماندار حکومت کر رہے ہیں لیکن ان سبھی تجربوں کا نتیجہ یہ ہے کہ آج میرا ملک اور میرے ہم وطن سسک سسک کر جی رہے ہیں۔ چند فیصد اشرفیہ کو چھوڑ کر سب کا جینا دشوار ہو گیا ہے۔ آج بھی میرے وطن میں اقتدار کی جنگ جاری ہے لیکن نا تو تجربہ کاروں کو نا ہی ایمانداروں کو اس وطن کی بلکتی سسکتی عوام کو کوئی پرواہ ہے اور نا ہی ان کے سہولت کاروں کو کوئی ملال ہے۔
خدارا رکیں زرا میرے وطن کو اب تجربہ گاہ سے ایک عام ریاست میں بدلنے دیں جہاں سب کے پاس جینے کا حق ہو۔ آپ سب نے عوام اور اس وطن کی بے پناہ خدمت کر لی ہے اب اس وطن کو عام عوام کے حوالے کر کہ آپ تھوڑا آرام فرما لیں۔
اس وطن کی بھاگ دوڑ اب ان ہاتھوں میں جانے دیں جن کے دلوں میں خوف خدا بھی ہو اور اپنے جیسوں سے ہمدردی بھی ہو۔
آئی ایم ایف ہو یا دنیا بھر کہ قرضے ہوں آپ چھوڑ دیں ہم عوام پہ ہم خود یہ بوجھ اتار لیں گے بس آپ اتنا احسان کریں کہ اب آپ آرام کریں
See Also: How change will come in our society?
A Pakistani having a heart fully filled with love of Nation. Optimistic about brighter Pakistan.
1 Comment